ان خیالات کا اظہار "رسول کوہستان" نے آج بروز بدھ کو پتھروں، کانوں، مشینری اور متعلقہ صنعتوں کی 16ویں بین الاقوامی نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک میں برآمدات کے ایک اہم حصہ معدنیات اور پتھر کے ہیں۔
کوہستان نے برآمد سے پہلے خام معدنیات اور کچ دھاتوں کی پروسیسنگ پر زور دیا اور کہا کہ معدنیات پر کارروائی کرکے مزید کرنسی کی درآمد کی ضرورت ہے۔
ایرانی کان کنی انجینئرنگ آرگنائزیشن کے سربراہ "تقی نبئی" نے بھی اس تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصفہان نے ہمیشہ پتھر کی صنعت کے میدان میں ملک میں سرفہرست مقام حاصل کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اصفہان صنعت اور کان کنی کی صلاحیتوں کا منظر عا پر لانے کا ایک ویٹرین ہے اور یہ خطہ آرائشی پتھروں کی پروسیسنگ میں داخل ہو کر ملک سے خام مال کی برآمد کو روکنے میں کامیاب رہا ہے۔
ایرانی مائننگ انجینئرنگ آرگنائزیشن کے سربراہ نے کہا کہ کان کنی کی پیداواری لاگت بہت زیادہ ہے، کان کنی کے شعبے میں جتنی زیادہ سرمایہ کاری سیکورٹی بڑھے گی، اس سے تعمیراتی صنعت کو اتنی ہی مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ پتھر، کانوں اور متعلقہ صنعتوں کی 16ویں بین الاقوامی نمائش پتھر اور کان کنی کے شعبے میں معاشی کارکنوں اور اس شعبے میں دلچسبی رکھنے والوں کو تین دن تک میزبانی کرتی ہے۔
یہ نمائش 30 ہزار میٹر کے رقبے پر پھیلی ہوئی ہے اور اس میں تہران، اصفہان، قم، خراسان رضوی، مغربی آذربائیجان، البرز، فارس، مشرقی آذربائیجان، جنوبی خراسان، شمالی خراسان، سیستان و بلوچستان، کردستان اور لرستان کے صوبوں سے پتھروں اور کانوں کے شعبے میں سرگرم کمپنیاں موجود ہیں۔
نمائش میں روس، ترکی، آرمینیا، اٹلی، چین، اردن اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں نے بھی شرکت کی ہے۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ